Read more atdunia ky 10 railway network
جاپان۔ تیزترین ریلوے کا بانی
تیز رفتار ٹرینوں کے حوالے سے جاپان کا نام عالمی سطح پر سرِ فہرست ہے، جس نے دنیا کے پہلے جدید ہائی اسپیڈ ریلوے نیٹ ورک کا آغاز، یکم اکتوبر ۱۹۶۴ء ہی کو کر دیا تھا۔ جاپانیوں نے اس شعبے میں پہلا سنگِ میل اس وقت طے کیا جب انہوں نے ’’توکائڈشنکانسن‘‘ بُلٹ ٹرین متعارف کرائی جس کی زیادہ سے زیادہ حدِ رفتار ۱۷۰میل (۲۷۰ کلو میٹر) فی گھنٹہ تھی۔ ابتدا میں چلنے والی بُلٹ ٹرینوں نے صرف تین برسوں میں ۱۰ کروڑ سے زائد مسافروں کو ان کی منزلوں تک پہنچایا جب کہ موجودہ دور کی تیز رفتار ٹرینیں، یومیہ ۳۷۸۰۰۰مسافروں کو ان کی منزلوں تک پہنچا رہی ہیں۔ ۱۹۷۰ء کی دہائی میں جاپانی انجینئرز نے میگلیو ٹرینیں (Maglev Trains) بھی متعارف کرائیں۔
اس منصوبے پر ۴ئ۱۱۲ارب ڈالر کی لاگت آئی۔ اس کے تحت ٹوکیو، ناگویا اور اوساکا کے درمیان جدید ترین ریلوے لائن ۲۰۲۷ء تک مکمل کر لی۔ ٹوکیو اور اوساکا کے درمیان تو کائڈ شنکانسن کے ذریعے ۲گھنٹے ۱۸منٹ کا سفر، اس ہائی اسپیڈ ٹرین کے ذریعے صرف آدھے گھنٹے میں طے کیا جاتا ہے۔ فی الوقت تجرباتی طور پر چلائی جانے والی جے آرمیگلیو ایم ایل ایکس ۰۱، دنیا کی سب سے تیز رفتار ٹرین تصور کی جا رہی ہے، جس نے ۲۰۰۳ء میں تجرباتی سفر ۳۶۱میل (۸۵ئ۵۸۰کلومیٹر) فی گھنٹہ کی رفتار سے طے کیا۔